ایک دینار آج کل کے دور میں کتنے وزن کا ہوتا ہے ؟ اور اس کی کتنی قیمت بنے گی؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں رائج دراہم اور دینار مختلف وزن کے تھے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے درہم (چاندی کے سکے) اور دینار (سونے کے سکے) کے لیے وزن متعین فرمادیا، پھر وہی وزن درہم ودینار کے وزن کے لیے معیار بن گیا۔
چناں چہ ایک سونے کے دینار کی مقدار : چار ماشہ اور چار رتی ہے۔ ایک ماشہ میں کل آٹھ رتیاں ہوتی ہیں، ایک تولہ میں کل بارہ ماشے ہوتے ہیں، ایک تولہ میں کل چھیانوے رتیاں ہوتی ہیں، ایک تولہ برابر ہے گیارہ گرام اور چھ سو چونسٹھ ملی گرام (11.664)کے، ایک ماشہ برابر ہے نوسو بہتر ملی گرام(0.972)کے، ایک رتی برابر ہے ایک سو اکیس ملی گرام(0.121)کے۔ لہذا گرام کے اعتبار سے ایک دینار کی مقدار 374۔4 گرام ہے، مارکیٹ میں جو سونے کی قیمت ہو اس کے حساب سے دینار کی قیمت معلوم کی جاسکتی ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200338
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن