بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دیت لینے سے شہید کا درجہ کم نہیں ہوتا


سوال

 دیت وصول کرنے کے بعد مقتول کا درجہ شہادت و ثواب کم ہوگا یا نہیں?

جواب

شہید حقیقی وہی ہے جس کے بدلے قصاص ہو،  دیت یعنی مال واجب نہ ہوتاہو۔ تاہم اگر ورثا  دیت لینے پر آمادہ ہوجائیں تب بھی شہید کے درجات میں اس سے کمی نہیں ہوگی.

البحرالرائق میں ہے:

"واحترز بقوله: "بقتله" أي بسببه عما إذا وجبت الدیة بالصلح ... فإن المقتول شهید؛ لأن نفس القتل لم یوجب به الدیة، بل یوجب القصاص، وإنما سقط للصلح أو للشبهة، وإنما کان المال عوضاً مانعاً ولم یکن وجوب القصاص عوضاً مانعاً؛ لأن القصاص للمیت من وجه، وللوارث  من وجه آخر،  وهي تشفي الصدور، وللمصلحة العامة وهو مافي شرعیته من حیاة الأنفس، فلم یکن عوضاً مطلقاً، فلاتبطل الشهادة بالشك".  (البحرالرائق، کتاب الجنائز، باب صلاة الشهید: 2/345مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201880

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں