بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دکان پر اشیاء کے ڈبوں پر جان دار کی تصویر


سوال

میری آٹو پارٹس کی دکان ہے اور میری دکان پر کم و بیش 200 آئٹم ہیں، اور کچھ آئٹم میں ڈبوں پر کارٹون کی تصویر ہے، جیسے چھوٹا بچہ سے مشابہت کرتی ہوئی تصویر، اس صورت میں میرے لیے کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر جان دار کی تصاویر پر مشتمل کمپنیوں کے ڈبوں والے آئٹم کا معیاری متبادل کے طور پر کسی دوسری کمپنی سے وہی آئٹم مل جائے جس کے ڈبوں پر جان دار کی تصاویر نہ ہوں تو آپ اس کو ترجیح دیں اور اگر ایسا نہ ہوسکے تو ایسی صورت میں ایسے ڈبوں کو دکان میں اس طور پر ترتیب سے رکھیں کہ وہ تصاویر چھپ جائیں۔

نیز  چوں کہ مقصد ڈبے کے اندر کا آئٹم ہے نہ کہ جان دار کی تصویر، اس لیے ایسی اشیاء کو فروخت کرنے سے ملنے والی آمدنی حلال ہوگی۔ تاہم اگر جان دار کی تصویر ہونے یا نہ ہونے کی وجہ سے اس آئٹم کی قیمت میں فرق ہو تو جتنی رقم تصویر ہونے کی وجہ سے ملے گی، وہ ناجائز ہوگی اور اس کا بغیر ثواب کی نیت کے صدقہ کرنا لازم ہوگا۔ 

کفایت المفتی میں ہے :

’’اس میں چوں کہ تصویر کی بیع و شرا مقصود نہیں ہوتی؛ اس لیے ضرورۃً گنجائش ہے‘‘۔ (۹ / ۲۴۲، دار الاشاعت) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201900

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں