بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دوستوں کی موجودگی میں لڑکے اور لڑکی کا ایک دوسرے کو تین دفعہ ’’قبول ہے‘‘ کہنے کے بعد لڑکی کا کسی دوسری جگہ نکاح کرنے کا حکم


سوال

ایک لڑکی  ایک لڑکے کو پسند کرتی تھی، 2007 میں ایک ہی کلاس میں تھے، لڑکی کی عمر  اس وقت 16 سال تھی،  ان دونوں نے کچھ دوستوں کے سامنے ایک دوسرے کو قبول ہے، قبول ہے، تین دفعہ کہہ دیا،  مگر بغیر کسی مہر کے مقرر کے، پھر تقریباً 2011 میں ان کے درمیان ہم بستری ہوئی، مگر پیچھے سے،  پھر اس لڑکی کا نکاح 2013 میں کسی دوسرے آدمی کے ساتھ ہو گیا اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ ہم بستری بھی کر چکے ہیں۔

اب یہ بتائیے کہ کون سا نکاح درست ہے اور کون سا نہیں؟  اور جو غلط کام ہو گیا اس سے توبہ کیسے کریں؟

دوسرا یہ بتائیے کہ ایک لڑکی شوہر سے ہم بستری کیے بغیر کتنے عرصے تک رہ سکتی ہے؟

تیسرا یہ بتائیے کہ ایک لڑکی کا نکاح ہوا ہے، صرف اس کی رخصتی نہیں ہوئی ہے تو کتنے سال تک یہ نکاح رہ سکتا ہے، یعنی کتنے عرصے میں یہ نکاح خود بخود فسخ ہو جائے گا جب کہ اس کی رخصتی نہ ہو رہی ہو کافی عرصہ تک تو؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر لڑکے اور لڑکی دونوں نے صرف ’’قبول ہے‘‘  تین دفعہ کہا تھا (یعنی ایجاب نہیں کیا) تو صرف ان الفاظ کے کہنے سے نکاح نہیں ہوا تھا،  اس لیے اس لڑکی کا بعد میں ۲۰۱۳ میں جس آدمی کے ساتھ نکاح ہوا تھا وہی نکاح درست ہے۔  لڑکی نے اس نکاح سے پہلے جس لڑکے کے ساتھ ہم بستری کی وہ سراسر حرام اور لعنت کا باعث تھا، اس لیے لڑکے اور لڑکی دونوں کو اس پر استغفار کرنا چاہیے اور اللہ تعالیٰ کے دربار میں رو رو کر اس گناہ کی معافی طلب کرنی چاہیے۔

نکاح کے بعد رخصتی یا ہم بستری نہ ہونے سے نکاح فسخ نہیں ہوتا ہے،  چاہے جتنا بھی عرصہ گزر جائے۔ نکاح ختم ہونے کے لیے شوہر کی طرف سے زبانی یا تحریری طور پر طلاق یا جدائی کے الفاظ کہنا یا لکھنا ضروری ہوگا۔

سوال کا دوسرا جز واضح نہیں ہے، اگر اس سے مراد یہی ہے کہ زن و شو کے تعلق کے بغیر کتنا عرصہ رہنے سے نکاح ختم ہوتاہے؟ تو اس کا جواب دیا جاچکاہے۔ اگر اس سے مراد کچھ اور ہو تو وضاحت کرکے دوبارہ سوال کرلیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201500

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں