بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دورانِ غسل ناک سے خون آنا


سوال

دورانِ غسل اگر ناک میں پانی لگاتے وقت خون آجائے تو کیا اس غسل کو جاری رکھنا چاہیے؟

جواب

اگر غسل کے دوران ناک سے خون آ جائے اور خون کے رکنے کی امید ہو تو  بہتر یہ ہے کہ خون کے رکنے کا انتظار کر لیا جائے اس کے بعد غسل کر لیں، بہرحال!  خون کے آنے سے غسل پر کوئی فرق نہ آئے گا، غسل کو جاری بھی رکھا جا سکتا ہے، البتہ غسل مکمل کر لینے کے بعد بھی اگر خون جاری رہا تو غسل کرنے والا با وضو نہیں رہے گا، خون کے نکلنے کی وجہ سے وضو ٹوٹ جائے گا اور نماز پڑھنے کے لیے وضو کرنا لازم ہو گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200746

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں