بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دورانِ سفر شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت عدت کہاں گزارے گی؟


سوال

اگر شوہر دورانِ سفر مرجائے تو عورت عدت کہاں گزارے گی؟

جواب

شوہر کے انتقال کے وقت عورت اگر سفر میں ہو تو عدت کہاں گزارے گی؟ اس مسئلہ میں شرعی حکم مختلف صورتوں کا الگ ہے ،  جس کی تفصیل یہ ہے:

1۔۔ اگر وہ شوہر کے انتقال کے وقت راستہ ہی میں کہیں تھی ، خواہ کسی بستی میں ہو یا غیر آباد جگہ میں، تو دیکھیں کہ یہاں سے اس کی اپنی بستی کتنے فاصلہ پر ہے؟ اگر فاصلہ مسافت سفر (سوا ستتر کلومیٹر) سے کم ہو تو فوراً اپنی بستی میں واپس آجائے ، خواہ کوئی محرم ساتھ ہو یا نہ ہو، اور خواہ وہ بستی جہاں جانے کے لیے سفر کیا تھا یعنی منزل مقصود وہ مسافتِ سفر پر ہو یا اس سے کم مسافت پر۔

2۔۔ اور اگر وہاں سے اپنی بستی  مسافتِ سفر پر ہے اور منزل مقصود اس سے کم مسافت پر ہو تو سفر جاری رکھے، اور منزل مقصود پر پہنچ کر وہیں عدت پوری کرے، محرم ساتھ ہو یا نہ ہو۔

3۔۔ اور اگر وہاں سے دونوں بستیاں مسافتِ سفر پر ہیں تو اگر وہ جگہ غیر آباد ہے جہاں رہائش نہیں ہوسکتی تو اختیار ہے چاہے اپنی بستی میں واپس آجائے یا منزلِ مقصود پر پہنچ کر عدت پوری کرے، لیکن اپنی بستی میں واپس آجانا زیادہ بہتر ہے، خواہ کوئی محرم ساتھ  ہو یا نہ ہو۔

البتہ اگر اپنی بستی یا منزلِ مقصود کے راستہ میں کوئی ایسی بستی ہو جہاں جان ومال اور آبرو کی حفاظت کے ساتھ قیام ہوسکتا ہے یا شوہر کے انتقال کے وقت ہی وہ ایسی بستی میں تھی تو وہیں رہ کر عدت پوری کرے خواہ محرم ساتھ ہو  یا نہ ہو۔(احکام میت ، ص :125،مکتبۃ الحسن)

الدر المختار علی تنویر الابصار (3/ 538):
"(أبانها، أو مات عنها في سفر) ولو في مصر (وليس بينها) وبين مصرها مدة سفر رجعت ولو بين مصرها مدته وبين مقصدها أقل مضت (وإن كانت تلك) أي مدة السفر (من كل جانب) منهما ولا يعتبر ما في ميمنة وميسرة، فإن كانت في مفازة (خيرت) بين رجوع ومضي (معها ولي، أو لا في الصورتين، والعود أحمد) لتعد في منزل الزوج (و) لكن (إن مرت) بما يصلح للإقامة كما في البحر وغيره. زاد في النهر: وبينه وبين مقصدها  سفر (أو كانت في مصر) أو قرية تصلح للإقامة (تعتد ثمة) إن لم تجد محرما اتفاقا، وكذا إن وجدت عند الإمام (ثم تخرج بمحرم) إن كان". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201320

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں