کچھ عورتیں روزہ رکھنے کے لیے حیض روکنے کی دوائیں لیتی ہیں ، اسی طرح کچھ عورتیں عمرہ کرنے کے لیے حیض روکنےکی دوائیاں لیتی ہیں، کیا اس طرح کرنا اسلام میں جائز ہے؟
دوائیاں لے کر حیض کو روکنا ایک غیر فطری عمل ہے، جب عورت کو حیض آ جائے تو اس کے لیے حکم یہ ہے کہ ان دنوں کے روزے نہ رکھے، پاکی کے ایام میں ان دنوں کی قضا کرلے، اس لیے دوا لے کر ماہواری روکنے کی ضرورت نہیں، خصوصاً جب کہ یہ صحت کے لیے نقصان دہ ہو، البتہ اگر کسی عورت نے ماہواری کو روک کر روزے رکھے یا عمرہ کیا تو اس کے روزے درست شمار کیے جائیں گے اور اس کا عمرہ بھی ادا ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201010
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن