بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو کی جماعت میں تیسرا آجائے تو کیا حکم ہے؟


سوال

اگر ایک مقتدی ہو اور جماعت کھڑی جائے، دورانِ نماز دوسرا مقتدی بائیں جانب کھڑا  ہوجائے تو امام کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب

اگر دو مرد یعنی ایک امام اور ایک مقتدی جماعت سے نماز پڑھ رہے ہوں، پھر ایک تیسرا شخص آ جائے تو  اگر جگہ میں وسعت ہو تو امام کو چاہیے کہ وہ آگے بڑھ جائے اور دونوں مقتدی پیچھے کھڑے ہوجائیں۔ اگر امام کے آگے بڑھنے کی جگہ نہ ہو یا امام کو نو وارد مقتدی کا پتا نہ چلے اور وہ آگے نہ بڑھے تو پہلے مقتدی کو چاہیے کہ وہ خود پیچھے ہوجائے؛ تاکہ دونوں مل کر امام کے پیچھے صف بنا لیں، اگر مقتدی بھی پیچھے نہ ہٹے تو وہ تیسرا آدمی اس کو پیچھے کھینچ لے خواہ تحریمہ باندھ کر یا اس سےپہلے کھینچے۔ آج کل لوگ مسائل سے واقف نہیں؛  اس لیے اگر گنجائش ہو اور امام کو اندازا ہوجائے کہ ایک اور مقتدی آیا ہے تو امام ہی آگے بڑھ جائے۔

اور اگر جگہ میں وسعت نہ ہو تو دونوں مقتدی امام کے دائیں اور بائیں جانب جس قدر پیچھے ہوسکیں (ایک دو قدم) پیچھے ہوکر کھڑے ہوجائیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200401

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں