بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

دو نمازیں ایک تحریمہ سے ادا کرنے کا حکم


سوال

کیا ایک تکبیر تحریمہ سے دو فرض نماز ہوجاتی ہیں؟

جواب

ہر نماز کے لیے علیحدہ تکبیرِ تحریمہ لازمی ہے اور یہ نماز کے  فرائض میں سے ہے،  اس لیے  ایک تکبیرِ  تحریمہ سے دو نمازیں اداکرنا درست نہیں ہے۔

البحرالرائق میں ہے :

"( قوله: فرضها التحريمة ) أي ما لا بد منه فيها، فإن الفرض شرعاً ما لزم فعله بدليل قطعي أعم من أن يكون شرطاً أو ركناً، والتحريم جعل الشيء محرماً، وخصت التكبيرة الأولى بها؛ لأنها تحرم الأشياء المباحة قبل الشروع، بخلاف سائر التكبيرات، والدليل على فرضيتها قوله تعالى: { وربك فكبر }، جاء في التفسير: أن المراد به تكبيرة الافتتاح، ولأن الأمر للإيجاب، وما وراءها ليس بفرض؛ فتعين أن تكون مرادةً، لئلايؤدي إلى تعطيل النص".(3/147) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200324

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں