نکاح کے لیے دو مسلمان مرد گواہوں کا ہونا شرط ہے، میں نے دو اجنبی عاقل بالغ مسلمانوں کو پیسے دے کر اپنے نکاح کا گواہ بنا لیا تھا تو کیا نکاح ہوگیا؟
مذکورہ صورت میں نکاح منعقد ہوگیا۔ البتہ نکاح کے لیے گواہ بنناشرعی شہادت ہے اور شرعی شہادت پراجرت لیناناجائزہے۔ (کفایت المفتی 2/275دارالاشاعت)
واضح رہے کہ شریعت نے نکاح میں اعلان اور عام لوگوں کے مجمع میں اس مجلس کے انعقاد کو پسند کیاہے،اس طرح کرائے کے گواہوں کی گواہی کے ساتھ نکاح کرناپسندیدہ نہیں ہے۔
الفتاوى الهندية - (6 / 418)
''وشرط في الشاهد أربعة أمور : الحرية والعقل والبلوغ والإسلام .۔۔۔ ويصح بشهادة الفاسقين والأعميين ۔۔۔''۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201413
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن