بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو طلاقوں کاحکم


سوال

میں نے ایک ساتھ دو طلاق دیں اپنی بیوی کو، کیا دو طلاقیں واقع ہوگئیں؟

جواب

اگر آپ نے طلاق کے لیے لفظِ طلاق ہی کہا تھا تو دو طلاقیں واقع ہوگئیں، آپ عدت تک رجوع کرسکتے ہیں۔ عدت گزرنے تک رجوع نہ کیا تو  نیا نکاح کرکے ساتھ رہنا ہوگا، اور صرف ایک طلاق کا اختیار رہ جائے گا۔

اور اگراس کے علاوہ کوئی  اور لفظ استعمال کیے ہیں تو اوہ الفاظ لکھ کر پھر سوال کرلیں۔

"عن عبد الله و عن أناس من أصحاب رسول الله صلی الله علیه وسلم، فذکر التفسیر-إلی قوله-: الطلاق مرتان، قال: هو المیقات الذي یکون علیها فیه الرجعة، فإذا طلق امرأته واحدة أو ثنتین، فإما أن یمسک ویراجع بمعروف وإما یسکت عنها حتی تنقضي عدتها، فتکون أحق بنفسها". (سنن کبریٰ للبیهقي، کتا ب الرجعة، دارالفکر بیروت ۱۱/ ۲۸۲، رقم:۱۵۵۳۹)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200426

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں