بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دل میں نذر ماننا


سوال

اگر کوئی شخص دل میں نذر مانے اور زبان پر تلفظ نہ کرے، اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

جب تک زبان سے منت کے لیے الفاظ استعمال نہ کرے اس وقت تک دل ہی دل میں قسم یامنت ماننے سے قسم یا منت منعقد نہیں ہوتی، لہذا محض دل ہی دل میں یہ نیت کرنے سے منت لازم نہ ہوگی۔

البحرالرائق میں ہے:

"وركنها اللفظ المستعمل فيها، وشرطها العقل والبلوغ". (4/300)

بدائع الصنائع میں ہے :

"( فصل ): وأما ركن اليمين بالله تعالى فهو اللفظ الذي يستعمل في اليمين بالله تعالى". (6/210) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200861

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں