اگر کوئی شخص دل میں نذر مانے اور زبان پر تلفظ نہ کرے، اس کا کیا حکم ہے؟
جب تک زبان سے منت کے لیے الفاظ استعمال نہ کرے اس وقت تک دل ہی دل میں قسم یامنت ماننے سے قسم یا منت منعقد نہیں ہوتی، لہذا محض دل ہی دل میں یہ نیت کرنے سے منت لازم نہ ہوگی۔
البحرالرائق میں ہے:
"وركنها اللفظ المستعمل فيها، وشرطها العقل والبلوغ". (4/300)
بدائع الصنائع میں ہے :
"( فصل ): وأما ركن اليمين بالله تعالى فهو اللفظ الذي يستعمل في اليمين بالله تعالى". (6/210) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200861
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن