بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دفتر سے ناشتے کے عوض رقم وصول کرنا


سوال

ہمارے ہاں دفتر کے اصول ہیں کہ ہر عملہ دن میں دو بار آفس میں ناشتہ کرتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی ناشتہ کے بجائے اتنی رقم لینا چاہتا ہے، کیا یہ اس کے  لیے جائز ہوگا؟

جواب

اگر دفتر کے منتظمین کی جانب سے ناشتہ کرنے یا ناشتہ کی بجائے ناشتہ کی رقم وصول کرنے کا اختیار دیاگیا ہو، اس صورت میں ملازم کے لیے ناشتہ کی بجائے اس کی رقم وصول کرنا جائز ہوگا۔اور اگر دفترکے اصول وضوابط میں ملازمین کے لیے صرف ناشتے کا انتظام ہو اور ناشتہ نہ کرنے کی صورت میں رقم کی وصولی کی اجازت نہ ہو تو اس صورت میں ناشتے کے عوض رقم وصول کرنے کی اجازت نہ ہوگی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200366

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں