بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دعوت وغیرہ کرانے کی تعزیر کرانا اور وہ کھانا کیسا ہے؟


سوال

دعوت وغیرہ کرانے کی تعزیر کرانا اور وہ کھانا کیسا ہے?

جواب

تعزیر  مالی(مالی جرمانہ )شرعاً جائز نہیں ہے، مالی جرمانہ کے ناجائز ہونے کامطلب یہ نہیں ہے کہ صرف پیسوں کے ذریعے جرمانہ لینا ناجائز ہے،  بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ  کوئی بھی مملوکہ چیز  خواہ وہ سامان ہو یا نقدی ہو، یا مویشی وغیرہ ، غرض کوئی بھی چیز جو قیمت رکھتی ہو اس کو جرمانہ میں لینا تعزیر بالمال کے زمرے میں آتا ہے؛ اس لیے دعوت وغیرہ کی تعزیر کرنا اور اس دعوت کا کھانا شرعاً درست نہیں۔

"والحاصل أن المذهب عدم التعزير بأخذ المال"۔ ( كتاب الحدود، باب التعزير ۴/ ٦۱ ط: سعيد)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200317

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں