بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دعائے قنوت یاد نہ ہونے کی صورت میں کیا پڑھے؟


سوال

 اگر دعائے قنوت یاد نہ ہو تو کوئی اور دعا پڑھنے سے کیا نمازِ  وتر ادا ہو جائے گی یا دعائے قنوت ہی پڑھنا واجب ہے؟

جواب

خاص دعاءِ قنوت پڑھنا سنت ہے، اور کوئی بھی دعا پڑھنا واجب ہے۔لہذا جب تک دعائے قنوت یاد نہ ہو تو اس کی جگہ تین مرتبہ ’’اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلِيْ‘‘ پڑھ لے، یا درج ذیل دعا پڑھے:

{رَبَّنَآ اٰتِنَا فِی الدُّنْيَا حَسَنَةً وَّفِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِo } (البقرۃ، 2 : 201) 

لیکن جتنا جلدی ہوسکے دعائے قنوت یاد کرلے؛ تاکہ سنت  کے مطابق وتر کی نماز ادا ہو۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 167):
"القنوت، فتركه سهواً يوجب سجود السهو؛ لأنه واجب؛ لما نذكر في موضعه". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200578

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں