وتر کی نماز میں دعائے قنوت پوری نہیں پڑھی قصداً کیاحکم ہے؟ چار رکعت سنت میں دوسری رکعت کے قعدہ میں تشہد کے بعد درودشریف اور دعا پوری پڑھنا ضروری ہے؟ اگر کوئی شخص التحیات پڑھ کر کھڑا ہو جائے تو کیا سجدہ سہو لازم ہے؟
آدھی دعائے قنوت پڑھنے سے نماز ادا ہوجائے گی، لیکن مسنون یہ ہےکہ پوری دعاپڑھی جائے۔
چار رکعت سنن موکدہ میں دوسری رکعت میں درود اور دعا پڑھنا درست نہیں، التحیات ختم ہونے کے فوراً بعد کھڑا ہونا چاہیے۔ البتہ سنن غیر مؤکدہ اور نوافل میں دوسری رکعت میں درود اور دعا پڑھنا درست ہے ، لیکن واجب نہیں ؛ اس لیے اس کے چھوڑنے والےپر سجدہ سہو بھی لازم نہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200153
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن