اگر کوئی شخص چار رکعت والی نماز کے پہلے قعدہ میں التحیات پڑھنے کے بعد بجائے تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہونے کے درودشریف پڑھنا شروع کردے، آدھا درودشریف پڑھنے کے بعد یاد آیا یا پورا پڑھنے کے بعد یاد آیا تو وہ نمازی تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو گیا تو اس صورت میں نمازی پر سجدہ سہو واجب ہوگا یا نہیں؟
واضح رہے کہ سجدۂ سہو واجب ہونے کا اصول یہ ہے کہ نماز کا کوئی واجب چھوٹ جانے سے یا فرض کی تاخیر سے یا واجب کی تاخیر سے یا واجب کے تکرار سے سجدۂ سہو واجب ہوتا ہے۔
لہٰذا صورتِ مسئولہ میں التحیات کے بعد تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہونے کے بجائے درود شریف (اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰى مُحَمَّدٍ تک یا اس سے زیادہ) پڑھنے کی وجہ سے فرض میں تاخیر ہوئی ہے، ایسی صورت میں سجدۂ سہو واجب ہوگا۔ الدر المختار میں ہے:
"وتأخير قيام إلى الثالثة بزيادة على التشهد بقدر ركن وقيل: بحرف، وفي الزيلعي: الأصح وجوبه باللّٰهم صل على محمد". (الدر المختار مع رد المحتار 2/81، ط: سعيد) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144104200365
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن