بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دردِ شقیقہ کی صورت میں روزہ چھوڑنے کا حکم


سوال

مجھے دردِ شقیقہ ہوتا ہے اور جب بھی میں زیادہ دیر بھوکا رہ لوں,ڈپریشن ،پانی کی کمی ہو یا نیند پوری نہ ہو تو فوراً ہی شدید درد ہوجاتا ہے، اس صورتِ حال سے بہت پریشان ہوں، روزہ جب بھی رکھتاہوں دردِ شقیقہ کا شدید اٹیک ہوتا ہے جس کی وجہ سے کچھ بھی کرنے سے قاصر ہوتا ہوں، الٹیاں ہوتی ہیں، ایسی صورت میں روزے کا کیا حکم ہے؟

جواب

روزہ رکھنے کی صورت میں اگر ناقابلِ برداشت تکلیف ہوتی ہے اور مرض کا بڑھ جانا یقینی ہے اور دین دار (نماز روزے کے پابند)، ماہر  ڈاکٹر ومعالج  کی رائے روزہ ترک کرنے کی ہو تو روزہ چھوڑ سکتے ہیں، بعد میں سردی کے ایام میں اگر ان روزوں کی قضا پر قادر ہوں تو  قضا روزے رکھنا ضروری ہوگا۔  اور اگر اس کی بھی قدرت نہ ہو تو ہر روزے کے بدلے ایک صدقہ فطر کے برابر فدیہ ادا کریں، اگر اللہ تعالی اس کے بعد صحت عطا کردیں تو ان روزوں کی قضا کرنی ہوگی، اور فدیہ میں دی گئی رقم نفلی صدقہ ہوجائے گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200077

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں