بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جس کاغذ پر انگریزی میں محمد لکھا ہوا ہو اس کو ڈسٹ بن میں ڈالنا


سوال

میں اسلامیہ یونیورسٹی میں کلرک ہوں،  بعض دفعہ  ہم رزلٹ پرنٹ  نکالتے  ہیں، جس پر انگلش میں "محمد"  نام کے ساتھ لکھا ہوتا  ہے، اور وہ پرنٹ کسی وجہ سے ضائع کرنا پڑتا ہے، جسے ہم پھاڑ کر ڈسٹ بن میں ڈال دیتے ہیں، کیا یہ عمل ​ٹھیک ہے؟  پوری یونیورسٹی میں اسی طرح ہوتا ہے!

جواب

واضح  رہے کہ ایسے صفحات جن پر قرآنی آیات و اَحادیث کے الفاظ یا ان کا ترجمہ ہو  یا اَنبیاءِکرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کےنام گرامی ہوں، ان کا احترام ٖضروری ہے، جب ان کاغذات کی ضرورت نہ رہے یا وہ قابلِ استعمال نہ ہوں تو  سب سے افضل اور بہتر طریقہ  یہ ہے کہ ان مقدس  صفحات کو آبادی سے دور کسی جگہ گھڑا کھود کر دفن کردیا جائے،  دوسرا طریقہ یہ ہے کہ کپڑے کے تھیلے میں ان صفحات کےساتھ  پتھر  رکھ  کر  دریا، سمندر وغیرہ میں ڈال یا جائے؛ تاکہ کنارے پر نہ آئیں،  تیسرا طریقہ یہ ہے کہ  جس کا غذ  پر  مذکورہ  مقدسات ہیں ان کو مٹا کر یا کاٹ کر الگ کر کے باقی کو ضائع کر دیا جائے؛ لہذا صور تِ مسئولہ میں یونیورسٹی والوں کا یہ عمل ٹھیک نہیں ہے،  ان پر ان صفحات کا  ادب احترام ضروری ہے جن پر "محمد"  یا کوئی اور مقدس نام لکھا ہوا ہو  ۔ یوں کیا جاسکتا ہے کہ کاغذات کے لیے الگ ڈسٹ بن کے علاوہ "بوکس"  مقرر  کیا جائے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"الكتب التي لاينتفع بها يمحى عنها اسم الله و ملائكته و رسله و يحرق الباقي و لا بأس بأن تلقى في ماء جار كما هي أو تدفن وهو أحسن كما في الأنبياء."

( کتاب الحظر  والاباحۃ باب فی البیع جلد ۶ / ۴۲۲ / ط : دار الفکر ) 

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144209200020

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں