بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دبئی میں رہنے والا اپنی نابالغ اولاد کا صدقہ فطر کیسے ادا کرے گا؟


سوال

اگر کوئی شخص دبئی میں ہو اور اس کے نابالغ بچے پاکستان میں ہوں  تو فطرانہ میں نابالغ بچوں کے لیے درہم کا حساب لگایا جائے گا جو آج کل تقریباً 30درہم ہے یا پاکستان کے حساب سے جوآج کل  30 روپے ہے؟

جواب

صدقہ  فطر  کی  مقدار  گندم  کے  حساب سے  پونے دو کلو گندم ہے اور کھجور، جو اور کشمش کے حساب سے ساڑھے تین کلو  کھجور، جَو  اور کشمش  ہے، چاہےکہیں بھی ادا کیا جائے، اور اگر قیمت ادا کرنی ہے تو جہاں ادائیگی کرنے والا موجود ہے  وہاں کا اعتبار ہوگا،مثلًا اگر کوئی شخص باہر کے کسی ملک  میں مقیم ہو اور عید الفطر بھی وہیں گزارے تو  اس  پر اپنا اور اپنے نابالغ بچوں کا صدقہ  فطر  اسی ملک کے نرخ کے حساب سے دینا لازم ہوگا  جس ملک میں عید الفطر والے دن مقیم ہوگا،    خواہ وہ یہ  قیمت اسی ملک میں ادا کرے یا اس کی اجازت سے اس کے آبائی ملک (مثلًا  پاکستان) میں ادا کی جائے۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص دبئی میں مقیم ہے تو وہ اپنی نابالغ اولاد کا صدقہ فطر دبئی کی قیمت  کے حساب سے ادا کرے گا۔

یہ بھی ملحوظ رہے کہ اس سال (1442ھ - 2021ء) پاکستان میں صدقہ فطر 30 روپے نہیں ہے، بلکہ  کراچی اور اس کے مضافات میں گندم کے اعتبار سے  140 روپے  ہے، اور بقیہ شہروں اور علاقوں میں بھی کم و بیش یہی ہے۔

الفتاوى الهندية (1/ 190)

"ثم المعتبر في الزكاة مكان المال حتى لو كان هو في بلد، وماله في بلد آخر يفرق في موضع المال، وفي صدقة الفطر يعتبر مكانه لا مكان أولاده الصغار وعبيده في الصحيح، كذا في التبيين. وعليه الفتوى، كذا في المضمرات". 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201455

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں