بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مضاربت میں نقصان ہونے کی صورت


سوال

ہمارے پاس ایک شخص نے دس لاکھ روپے بطورِ مضاربت کے شرکت کی، شروع کے دو ماہ ہم نے اسے منافع دیا اور پھر اس کے اگلے ہی مہینے ہمیں نقصان ہوا اور یہ نقصان مسلسل تین ماہ تک ہوتا رہا، ابھی وہ اپنی رقم کا مطالبہ کر رہا ہے اور نقصان بھی قبول نہیں کررہا اور ہمارے پاس یہ جو نقصان ہوا ہے اس کا کوئی حساب کتاب بھی موجود نہیں ہے۔ اس صورت میں کیا کیا جائے کہ جس میں لڑائی جھگڑا بھی نہ ہو اور کسی کا حق بھی نہ مارا جائے؟

جواب

چوں کہ  نقصان کا دعوی آپ کر رہے  ہیں  اور رب المال انکار کررہاہے؛ اس لیےنقصان  ثابت کرنا آپ  کی ذمہ داری ہے، اگر آپ  ثابت کردیتے  ہیں تو  آپ  پر ضمان نہیں، لیکن یہ کہنا کہ ہمارے پاس حساب کتاب نہیں،عذر نہیں ؛ لہذا   مذکورہ معاملے میں نقصان ثابت ہوجانے کی صورت میں سب سے پہلے دو  ماہ تک جو نفع ہوا اس سے نقصان کی تلافی کی جائے گی اس کے بعد اگر نفع کی رقم بچتی ہو تو اس کو نفع کی طے شدہ شرح  کے مطابق تقسیم کیا جائے گا  اور اگر نقصان نفع سے بڑھ جائے تو اولاً مکمل نفع سے نقصان پورا کیا جائے گا،  پھر جو نقصان باقی ہو  اسے راس المال( اصل رقم جو تجارت میں لگائی گئی تھی) سے پورا کیا جائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200014

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں