کیا دادی کے گھر میں ان کے مرحوم بیٹے کا حصہ ہوگا جس کا انتقال دادی کے انتقال سے پہلے ہوگیا تھا اور دادی نے مرحوم بیٹے کی بیوہ اور پوتے کے لیے کوئی وصیت بھی نہ چھوڑی ہو؟
صورتِ مسئولہ میں سائل کی دادی کے جس بیٹے کا انتقال مرحومہ سے پہلے ہوگیا تھا، مرحومہ کے ترکہ میں اس کا کوئی حق نہیں اور نہ ہی اس کی بیوہ اور بیٹے کا کوئی حق ہوگا بشرطیکہ مرحومہ کی دیگر سگی اولاد بیٹا بیٹی حیات ہوں۔ تاہم مرحومہ کے دیگر ورثاء تقسیمِ ترکہ میں سے اپنے مرحوم بھائی کی بیوہ اور بیٹے کو کچھ دیں تو مستحب ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200565
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن