بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خیر القرون کس کو کہتے ہیں؟


سوال

’’خیر القرون‘‘  کس کو کہتے ہیں؟  تفصیل سے بتادیجیے!

جواب

رسول اکرم  صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

"خیر القرون قرني، ثم الذین یلونهم، ثم الذین یلونهم".
ترجمہ: "سب سے بہترین لوگ وہ ہیں جو میرے زمانے کے ہیں، پھر وہ جو ان کے قریب ہوں ، پھر وہ جو ان کے قریب ہوں"۔

 قرنی سے آپ  صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت سے لے کر دنیا سے پردہ فرمانے تک کا کل زمانہ مراد ہے، اس کے بعد اگلا زمانہ آپ ﷺ کے صحابہ رضی اللہ عنہم اور اس کے بعد تابعین رحمہم اللہ کا زمانہ ہے۔

خلاصہ یہ ہے کہ ’’خیر القرون‘‘ سے مراد اسلام کے ابتدائی تین اَدوار ہیں، رسول اللہ ﷺ کا عہدِ مبارک، صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا عہدِ مبارک اور تابعین کا زمانہ۔ وجہ یہ ہے کہ اس دور میں آخرت ہر رویے پر غالب تھی، اور دنیا ان کی نگاہوں میں بے حقیقت تھی، وہ دنیا طلبی، لذات و آسائش کی تلاش میں سرگرداں نہیں تھے۔

شرح صحيح البخارى لابن بطال (5/ 91):
"(خيركم قرني ثم الذين يلونهم، ثم الذين يلونهم)؛ لأنه يفتح لهم لفضلهم، ثم يفتح للتابعين لفضلهم، ثم يفتح لتابعيهم لفضلهم، وأوجب الفضل لثلاثة القرون ولم يذكر الرابع ولم يذكر فضلًا فالنصر فيهم أقل، والله أعلم". 

كشف المشكل من حديث الصحيحين (1/ 291):
"الْقرن: مِقْدَار التَّوَسُّط فِي أَعمار أهل الزَّمَان، فَهُوَ فِي كل قوم على قدر أعمارهم. واشتقاقه من الاقتران، فَهُوَ الْمِقْدَار الَّذِي يقْتَرن فِيهِ بَقَاء أهل ذَلِك الزَّمَان فِي الْأَغْلَب. قَالَ ابْن الْأَنْبَارِي: وَالْمعْنَى: خير النَّاس أهل قَرْني، فَحذف الْمُضَاف".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201188

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں