بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خود کشی کرنے والے کے لیے دعاءِ مغفرت اور اس کی نمازِ جنازہ پڑھنا


سوال

خودکشی کرنے والے کے لیے دعاءِ  مغفرت کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے ؟ نیز اس کی نمازِ  جنازہ کا کیا حکم ہے ؟

جواب

خودکشی کرنے والے کے لیے دعاءِ  مغفرت کرنا جائز ہے۔ (امداد الفتاوی 4/ 607)

 اور اس کی نمازِ  جنازہ بھی پڑھی جائے گی، البتہ مقتدا  شخص  اس عمل کی حوصلہ شکنی کے لیے نمازِ  جنازہ میں شرکت نہ کرے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (2 / 211):

"(من قتل نفسه) ولو (عمداً يغسل ويصلى عليه)، به يفتى وإن كان أعظم وزراً من قاتل غيره. ورجح الكمال قول الثاني بما في مسلم «أنه عليه الصلاة والسلام أتي برجل قتل نفسه فلم يصل عليه»". فقط وا للہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200025

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں