بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خود اعتمادی کا طریقہ و وظیفہ


سوال

میرا بھانجا جو کہ بہت نیک ہے، مگر پڑھائی میں پتا نہیں اس کو کیا مسئلہ ہے کہ وہ گھر میں تو بالکل ٹھیک کام کر کے دکھاتا ہے، مگرامتحان میں نہیں لکھ پاتا، کہتا ہے کہ میرے دل میں خوف ہے کہ بہت لمبا پیپر ہے، میں نہیں کر پاؤں گا اور فیل ہو جاؤں گا، یہ مسئلہ اس کو بچپن سے ہے اور ابھی وہ بارہویں جماعت کا طالبِ علم ہے، مہربانی کر کے اس کے لیے کوئی دعا بتا دیجیے، وہ بچہ خود اپنی اس پریشانی کی وجہ سے ہم سب سے بات نہیں کر پاتا کہ سب مجھ سے ناراض ہوں گے، جب کہ ہم لوگ اس کو بہت پیار سے سمجھاتے ہیں اور اس کو ملامت بھی نہیں کرتے، اس لیے کہ وہ محنت بہت کرتا ہے بس امتحان میں کچھ الجھن کا شکار ہو جاتا ہے۔

جواب

آپ کے بھانجے کا  علاج یہ ہے کہ اس کے اندر خود اعتمادی پیدا کی جائے  جس کا طریقہ یہ ہے کہ آپ لوگ اسے ذہن نشین کرادیجیے کہ پرچہ مکمل کرے یا نہیں، بس جتنا لکھے وہ سکون سے اور درست لکھنے کی عادت بنائے، چوں کہ اس کے دماغ پر پرچہ مکمل کرنے کا بوجھ ہوتاہے اس وجہ سے وہ نہ مکمل کرپاتاہے اور نہ ہی درست لکھ پاتاہے، جب اسے یہ اعتماد حاصل ہوجائے گا کہ اصل چیز یہ ہے کہ جتنا لکھا جائے وہ درست ہو، خواہ پرچہ مکمل نہ بھی ہو تو آہستہ آہستہ وہ درست اور مکمل پرچہ لکھنے اور کام کرنے کا عادی ہوجائے گا۔ اسی طرح جس مقدار اور معیار کے پرچے بورڈ کے امتحانات میں ہوتے ہیں  اتنے ہی مقررہ وقت میں اسی معیار کے سوالیہ پرچے حل کرانے کی اسے مشق کراتے رہیں، اس سے بھی اس کی کار کردگی میں بہتری کی توقع ہے۔ نیز ہر اچھے کام میں اس کی ہمت بڑھائی جائے اور حوصلہ افزائی کی جائے، اس کے علاوہ سورہ الم نشرح لک صدرک بھی کثرت سے پڑھے، اس سے بھی امید ہے کہ اللہ پاک خود اعتمادی پیدا کر دیں گے۔

نیز یہ دعا بھی کثرت سے پڑھا کرے:

"اَللَّهُمَّ اجْعَلْ وَسَاوِسَ قَلْبِىْ خَشْيَتَكَ وَ ذِكْرَكَ وَ اجْعَلْ هِمَّتِىْ وَ هَوَايَ فِيْمَا تُحِبُّ وَ تَرْضَى". 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ! میرے دل کے وساوس کو اپنے خوف اور ذکر سے بدل دیجیے، اور میرے غم اور خواہشات کو ان اعمال میں بدل دیجیے  جن میں آپ کی محبت اور رضا ہو۔  اس حوالے سے یہ بات بھی مفید رہے گی کہ کسی ماہرِ نفسیات استاذ کے پاس اسے بھیجا جائے وہ دو چار نشستوں میں ہی اس کا اعتماد بحال کردیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200692

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں