بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خواتین کا اجتماعی قرآن خوانی کرنے کا حکم


سوال

 قریبی رشتہ دار غیر محرم عورتوں کی اجتماعی قرآن خوانی یا سورہ یسین وغیرہ کے ختم کی شریعت میں کیا حیثیت ہے، جب کہ قرآن خوانی میں شریک خواتین ایک ہی محلہ کی ہوں زیادہ دور سے نہ آتی ہوں؟ کیا ایسی قرآن خوانی جائز ہے یا ناجائز؟

جواب

ایصالِ ثواب یا کسی جائز مقصد کے لیے انفرادی طور پر قرآن مجیدکی تلاوت کرنا نہ صرف جائز، بلکہ مستحب ہے، لیکن اس کے لیے اہتمام کرکے اجتماع ثابت نہیں، خصوصاًعورتوں کا اس مقصد کے لیےاپنے گھروں سے نکلنا اور اجتماع کرنا شرعاً ناپسندیدہ ہے،  اگرچہ جمع ہونے والی خواتین ایک ہی علاقہ کی ہوں اور  دور علاقوں سے نہ آتی ہوں۔  ہاں!   اگر اتفاقاً گھر کے افراد یا مرد کسی جگہ جمع ہوں اور وہ تلاوت کرکے ایصالِ ثواب کریں تو درست ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202250

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں