بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خواب نامہ یوسفی معہ فالنامہ کتاب اور خوابوں کی تعبیر سے متعلق کتاب کی راہ نمائی


سوال

میرے بھائی نے ایک کتاب   خریدی ہے جو کہ "خواب نامہ یوسفی مع فال نامہ قرآن شریف"  کے نام سے  ہے،  جس میں خوابوں کی بہت سی تعبیر بتائی گئی ہیں. مؤلفہ = قاری محمد رمضان حافظ کمپنی = ( غزنی سٹریٹ،  38 - اردو بازار لاہور ) کی طرف سے لکھی گئی ہے۔

اس کتاب کو میں نے بھی پڑھا ہے، اس میں ہر قسم کے خواب کی تعبیر بتائی گئی ہے، میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا یہ خواب نامہ کتاب ٹھیک ہے؟

جواب

مذکورہ کتاب  کے مندرجات کی مکمل تفصیل کا ہمیں علم نہیں ہے، اس لیے کتاب سے متعلق کوئی حتمی حکم نہیں بیان کیا جاسکتا، البتہ اس میں جو قرآن سے  فال نکالنے کی تفصیل اور طریقہ ہے تو اس سے متعلق شرعی حکم یہ ہے کہ قرآن سے فال نکالنا جائز نہیں ہے، اور  اس  فال کو اللہ  تعالیٰ کا حکم سمجھنا نادانی ہے،  قرآن مجید کا مقصد حلال وحرام میں تمیز اور ضابطہ حیا ت کی طر ف ر اہ نمائی ہے،نیز  اگر قرآن سے  فال نکالی  اور بعد میں وہ بات غلط ثابت ہوئی تو اس غلط بات کی نسبت قرآن مجید کی طرف کی جائے گی جوموجبِ کفر ہے؛ لہذا ایسی کتابوں سے اجتناب کیا جائے۔

البتہ خوابوں کی تعبیر سے متعلق ایک معروف کتاب علامہ ابن سیرین رحمہ اللہ کی ”تعبیر الرؤیا  “ کے نام سے ہے، جس کے اردو تراجم میں بازار میں دست یاب ہیں۔

اسی طرح  شیخ عبد الغنی نابلسی (المتوفیٰ 1143ھ) کی کتاب ”تعطير الأنام في تعبير المنام“  بھی خوابوں کی تعبیر کی راہ نمائی لیے مفید کتاب ہے، اس کے بھی اردو ترجمہ دست یاب ہیں۔

تاہم یہ ملحوظ رہے کہ  خواب کی تعبیر  باقاعدہ ایک  مستقل فن ہے جس کے اصول مقرر ہیں، اس میں تعبیر ان اصول وقواعد کی روشنی میں بتائی جاتی ہے جو اہل علم نے قرآن وسنت، لغت اور محاورات سے اخذ کیے ہیں، اور اس کی تعبیر  میں گرمی ، سردی، علاقہ، وقت، مرد اور عورت اور اس جیسی کئی چیزوں سے فرق ہوجاتا ہے،  نیز  خواب کی مختلف اقسام ہیں، ہر خواب قابلِ تعبیر بھی نہیں ہوتا، اور بعض خوابوں کی تعبیر من جانب اللہ مقرر ہوتی  ہے، اور بعض خوابوں کی تعبیر، معبِّر کے بیان  پر معلّق ہوتی ہے،  لہٰذا یہ ہر شخص کا کام نہیں ہے کہ وہ ایک دو کتابیں دیکھ کر تعبیر بیان کرنا شروع کردے، اصولی طور پر خواب بیان کرنے کے لیے نبوی ہدایت یہ ہے کہ کسی سمجھ دار، دین دار اور مخلص شخص سے خواب بیان کیا جائے۔

بہرحال از خود تعبیر نکالنے یا کسی کو بتانے کے بجائے اس کے ماہرین کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200231

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں