بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خنثیٰ کی امامت کا حکم


سوال

اگر خنثیٰ نماز پڑھائے تو نماز ہوگی یا نہیں؟

جواب

اگر خنثیٰ میں مرد کی علامات غالب ہیں  تووہ مرد شمار ہوگا اور  اس کی امامت صحیح ہے اور اگرخنثیٰ  میں زنانہ علامتیں زیادہ ہوں یا مردانہ وزنانہ دونوں علامتیں برابر ہوں(جسے خنثی مشکل کہتے ہیں ) تو اس کا مردوں کے لیے امام بننا صحیح نہیں، البتہ اس کے پیچھے عورتوں کی نماز ہوجائے گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200451

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں