بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خطبہ کے دوران سامعین کس طرف دیکھیں؟


سوال

خطبۂ  جمعہ کے وقت خطبہ سننے والا کہاں دیکھے?

جواب

امام کے خطبہ دیتے وقت جو لوگ امام کےقریب ہوں اور ان کو امام نظر آرہا ہو تو ان کو چاہیے کہ خطبہ کے دوران  امام کی طرف دیکھ کر  خطبہ سنیں اوراگر خطبہ سمجھ نہ آرہا ہو تو قبلہ کی طرف متوجہ رہیں  اور جو لوگ دور ہیں، وہ قبلہ رخ ہو کر بیٹھ کر خوب توجہ سے خطبہ کی سماعت کریں۔

الفتاوى الهندية (1/ 147):
"ويستحب للرجل أن يستقبل الخطيب بوجهه، هذا إذا كان أمام الإمام، فإن كان عن يمين الإمام أو عن يساره قريبًا من الإمام ينحرف إلى الإمام مستعدًا للسماع، كذا في الخلاصة".

المبسوط للسرخسي (2/ 30):
"(قال:) وينبغي للرجل أن يستقبل الخطيب بوجهه إذا أخذ في الخطبة، وهكذا نقل عن أبي حنيفة - رضي الله عنه - أنه كان يفعله؛ لأن الخطيب يعظهم، ولهذا استقبلهم بوجهه وترك استقبال القبلة، فينبغي لهم أن يستقبلوه بوجوههم؛ ليظهر فائدة الوعظ وتعظيم الذكر، كما في غير هذا من مجالس الوعظ، ولكن الرسم الآن أن القوم يستقبلون القبلة ولم يؤمروا بترك هذا؛ لما يلحقهم من الحرج في تسوية الصفوف بعد فراغه؛ لكثرة الزحام إذا استقبلوه بوجوههم في حالة الخطبة". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200306

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں