کسی کو اپنی خالی دکان اس شرط پر دینا کہ لینے والا جو کام کرے گا اس کا آدھا نفع دکان کے مالک کو دے ، کیا یہ صحیح ہے؟یااجارہ پر دکان دی جائے؟
خالی دکان دے کر اس میں کاروبار کرنے والے سے آدھے منافع کا مطالبہ درست نہیں، یہ معاملہ ناجائز ہے، اور اسے ختم کرناواجب ہے۔درست صورت یہ ہے کہ دکان کو متعین کرایہ پر دے دیا جائے ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201106
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن