بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض کی حالت میں مسجدِ حرام میں جانا


سوال

حیض کی حالت میں مسجد الحرام میں جانے کی اجازت ہے؟ اور پاکی حاصل کرنے کے بعد مسجدِ عائشہ یا حدیبیہ مسجد سے احرام کی نیت کرکے عمرہ ہو سکتا ہے؟ 

جواب

عورت حالتِ حیض میں کسی بھی مسجد میں داخل نہیں ہو سکتی، لہٰذا مسجدِ حرام میں بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں۔

النهر الفائق شرح كنز الدقائق (1/ 130):
"يمنع صلاةً وصوماً فتقضيه دونها ودخول مسجد والطواف".

اگر کسی عورت کو  مکہ مکرمہ داخل ہونے سے پہلے ہی حیض آ گیا تھا، مثلاً: گھر سے مکہ مکرمہ کے لیے نکلتے وقت حیض تھا  اور اسی حالت میں احرام باندھنا پڑا یا احرام باندھنے کے بعد حیض آگیا تو مکہ مکرمہ جانے کے بعد پاک ہونے کا انتظار کرے اور پاک ہونے کے بعد غسل کر کے عمرہ کرلے، حدودِ حرم سے باہر جانے کی ضرورت نہیں۔

اور اگر ایک عمرہ کر لینے کے بعد مکہ مکرمہ میں قیام کے دوران حیض آ گیا، اب وہ پاکی کے بعد دوسرا عمرہ کرنا چاہتی ہے تو اس کے لیے حکم یہ ہے کہ پاکی حاصل کرنے کے بعد حدودِ حرم سے باہر جا کر عمرہ کا احرام باندھ لے اور عمرہ کر لے، اور حدودِ حرم میں اس کو اختیار ہے کہ وہ مسجدِ عائشہ سے احرام باندھے یا جعرانہ سے یا حدیبیہ  (شمیسی) سے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200581

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں