حیض کی حالت میں مسجد الحرام میں جانے کی اجازت ہے؟ اور پاکی حاصل کرنے کے بعد مسجدِ عائشہ یا حدیبیہ مسجد سے احرام کی نیت کرکے عمرہ ہو سکتا ہے؟
عورت حالتِ حیض میں کسی بھی مسجد میں داخل نہیں ہو سکتی، لہٰذا مسجدِ حرام میں بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں۔
النهر الفائق شرح كنز الدقائق (1/ 130):
"يمنع صلاةً وصوماً فتقضيه دونها ودخول مسجد والطواف".
اگر کسی عورت کو مکہ مکرمہ داخل ہونے سے پہلے ہی حیض آ گیا تھا، مثلاً: گھر سے مکہ مکرمہ کے لیے نکلتے وقت حیض تھا اور اسی حالت میں احرام باندھنا پڑا یا احرام باندھنے کے بعد حیض آگیا تو مکہ مکرمہ جانے کے بعد پاک ہونے کا انتظار کرے اور پاک ہونے کے بعد غسل کر کے عمرہ کرلے، حدودِ حرم سے باہر جانے کی ضرورت نہیں۔
اور اگر ایک عمرہ کر لینے کے بعد مکہ مکرمہ میں قیام کے دوران حیض آ گیا، اب وہ پاکی کے بعد دوسرا عمرہ کرنا چاہتی ہے تو اس کے لیے حکم یہ ہے کہ پاکی حاصل کرنے کے بعد حدودِ حرم سے باہر جا کر عمرہ کا احرام باندھ لے اور عمرہ کر لے، اور حدودِ حرم میں اس کو اختیار ہے کہ وہ مسجدِ عائشہ سے احرام باندھے یا جعرانہ سے یا حدیبیہ (شمیسی) سے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200581
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن