بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض سے پاک ہوئی اور نہائے بغیر روزے رکھے


سوال

اگر کسی عورت کے ماہواری کے ایام چھ دن ہیں, پھر چار دن کے بعد خون بند ہو جائے اور وہ غسل کرکے روزہ ر کھنا شروع کریں, لیکن پھر چھٹے دن اس کو  دوبارہ خون آنا شروع ہوگیا, لیکن اس نے بغیر غسل کے باقی روزے رکھے اور درمیان میں اس نے غسل نہیں کیا تو اب اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

عادت کے ایام یعنی چھٹے دن جب خون آیا تو چوتھے دن حاصل کی گئی طہارت کالعدم ہوگئی اور اس عورت پر لازم تھا کہ چھٹے دن پاک ہونے کے بعد دوبارہ غسل کرتی، تاہم نہائے بغیر روزے رکھنے سے روزے درست ہوگئے, اعادے  (لوٹانے) کی ضرورت نہیں؛  کیوں کہ روزہ درست ہونے کے لیے طہارت شرط نہیں۔

"عن عروة و أبي بکر قالا: قالت عائشة: کان النبي صلی الله علیه وسلم یدرکه الفجر في رمضان من غیر حلم فیغتسل ویصوم". (صحیح البخاري، کتاب الصوم، باب اغتسال الصائم، (1/258) ط: قدیمی)

ترجمہ: عروہ اور ابوبکر دونوں روایت کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: نبی کریم ﷺ کو بعض اوقات رمضان المبارک میں ازواج سے قربت کی وجہ سے غسل کی حاجت ہوتی اور فجر کا وقت داخل ہوجاتا تو آپ ﷺ غسل فرماتے اور روزہ بھی رکھتے۔

تاہم اگر مذکورہ خاتون نے غسل فرض ہونے کے باوجود غسل نہ کیا اور اس دوران کوئی نماز قضا ہوئی تو وہ گناہ گار ہوئی، اسے چاہیے کہ توبہ بھی کرے اور قضا نمازیں پڑھنے کے ساتھ ساتھ آئندہ ایسی کوتاہی نہ کرے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200528

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں