بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حکومتی فنڈز کو اپنے ذاتی کاموں میں استعمال کرنا


سوال

زید نے خود کو اپنی سیاسی پارٹی اور اپنے اہلِ علاقہ کی خدمت کے لیے کئی سالوں سے فارغ کیا ہے، اور کئی سال سے اپنے اور اپنے گھر والوں کے لیے کوئی خدمت نہ کر سکا، بلکہ اپنا ذاتی بہت سارا سرمایہ بھی سیاسی اور اہلِ علاقہ کی خدمت میں صرف کر چکا ہے ،جس کی وجہ سے زید کافی مقروض ہوچکا ہے، اب اگر زید کو پارٹی کے توسط سے حکومتِ وقت کچھ صواب دیدی فنڈز  اہلِ  علاقہ کی خدمت کے لیے دے تو کیا زید اس رقم میں سے کچھ رقم اپنے ذاتی کاموں میں خرچ کر سکتا ہے؟ اس نیت کے ساتھ  کہ جب میرے پاس ذاتی رقم آجائے تو لی ہوئی رقم صواب دیدی فنڈ میں لوٹا دوں گا؟

جواب

زید کے لیے جائز نہیں کہ وہ حکومت کی جانب سے دیے گئے صواب دیدی فنڈز میں سے کچھ اپنے ذاتی کاموں میں خرچ کرے ، اگرچہ اس کی نیت یہ ہو کہ بعد میں یہ رقم لوٹا دوں گا، کیوں کہ جو رقم اسے دی جارہی ہے وہ اہلِ  محلہ کی امانت ہے، اس میں خیانت کرنا سخت گناہ ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200481

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں