بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

’’حمنہ‘‘ اور ’’عمارہ‘‘ نام صحابیات کے ناموں میں سے ہے یا نہیں؟


سوال

’’حمنہ‘‘  اور ’’عمارہ‘‘  کے کیا معنی ہیں؟ اور کیا یہ صحابیات کے نام ہیں؟

جواب

’’حمنہ‘‘  ایک صحابیہ کا نام ہے جو  آپ ﷺ کی زوجہ حضرت زینب  رضی اللہ عنہا کی  بہن  تھیں۔ اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے نام پر نام رکھنے میں صرف نسبت کافی ہوتی ہے، اس لیے اس کا معنیٰ جاننے کی ضرورت نہیں  ہے، ’’حمنہ‘‘  نام رکھا جاسکتاہے۔

’’عمارہ‘‘ نام رکھنا بھی درست ہے، ایک صحابیہ ہیں ’’نسیبہ مازنیہ‘‘ جو بیعتِ عقبہ ثانیہ میں ایمان لائی تھی، ان کی کنیت ’’ام عمارہ‘‘ تھی، ان کے بارے میں رسول اللہ ﷺ نے ایک موقع پر فرمایا تھا کہ احد والے دن میں نے جب بھی اپنے دائیں اور بائیں دیکھا تو ’’ام عمارہ‘‘  کو میری جان بچانے کے لیے میرے دفاع میں لڑتے ہوئے دیکھا۔

صور من حياة الصحابيات (ص: 61):

"نسيبة المازنية

«ما التفت يوم أحد يميناً ولا شمالاً إلا ورأيت أم عمارة تقاتل دوني» [محمد رسول الله] ... وعند «العقبة» في «منى» تم اللقاء الكبير في نجوة من قريش ... فلما تقدم اثنان وسبعون رجلاً من النبي صلوات الله وسلامه ... عليه ... ووضعوا أيديهم في يديه واحداً بعد آخر مبايعين على أن يمنعوه مما يمنعون منه نساءهم وأولادهم ... ولما انتهى الرجال من البيعة تقدمت امرأتان فبايعتا على ما بايع عليه الرجال ... ولكن من غير مصافحة ... ذلك؛ لأن الرسول عليه الصلاة والسلام لايصافح النساء. وقد كانت إحدى هاتين المرأتين تعرف بأم منيع  أما الأخرى فهي نسيبة بنت كعب المازنية المكناة بأم عمارة". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008202049

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں