تین ہفتوں کا حمل جس کے زندہ یا مردہ ہونے کا علم نہ ہو ، اسے کسی وجہ سے ضائع کردیا جائے ، دوا کھانے کے بعد زبردستی کاخون جاری ہونے کو حیض مانا جائے گا جب کہ حمل اندر ہی ہو یا کہ حمل نکل جانے کے بعد خود سے جو خون جاری ہو اسے حیض مانا جائے گا؟
جب تک جنین رحم میں ہے یہ عورت حاملہ شمار ہوگی اور اس دوران آنے والا خون استحاضہ کا ہے، حیض نہیں ہے، اس کی وجہ سےحیض کے احکام لاگو نہیں ہوں گے ، نماز معاف نہیں ہوگی۔
تین ہفتے کاحمل گرانے کے بعد جوخون جاری ہوا وہ حیض کا شمار ہوگا بشرطیکہ تین دن یا اس سے زائد ہو ۔
فتوی نمبر : 143902200084
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن