بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حمل سے بچنے کے اسباب اختیار کرنا


سوال

دو تین بچوں کی پیدائش کے بعد میاں بیوی اب بچہ پیدا کرنا نہیں چاہتے ہیں؛ اس لیے صحبت کے وقت کنڈوم استعمال کرنا چاہتے ہیں تو کیا کنڈوم کا استعمال جائز ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر آپ اور آپ کی اہلیہ  فقر و فاقہ  یا معاشی تنگی کے خوف سے مزید  بچوں  کی پیدائش روک رہے  ہیں تو اس صورت میں آپ کو  اس عمل پر توبہ کرنا چاہیے، کیوں کہ رزق دینے والی ذات اللہ رب العزت ہے، جس نے قرآنِ مجید میں صراحت کے ساتھ فقر و فاقہ کے خوف سے اولاد کو پیدائش کے بعد یا پیدائش سے قبل ہی قتل سے منع فرمایا ہے، اور ان کے رزق کی ذمہ داری خود لی ہے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اولاد کی کثرت کی ترغیب دی ہے۔

البتہ اگر اس کی وجہ  اہلیہ کی صحت کی خرابی یا بچوں کی پرورش و تربیت پر منفی اثر پڑنا ہو تو اس صورت میں حمل سے مانع عارضی اسباب ( جیسے کونڈوم کا استعمال) اختیار کیے جا سکتے ہیں، نیز عزل ( یعنی فراغت باہر کرنے) کی بھی اجازت ہے۔ تاہم طویل عرصے کے لیے یا مستقل پیدائش کی صلاحیت ختم کرنے کی قطعاً اجازت نہ ہوگی۔

فتاوی شامی میں ہے:

’’(قوله: قال الكمال) عبارته: وفي الفتاوي: إن خاف من الولد السوء في الحرة يسعه العزل بغير رضاها؛ لفساد الزمان، فيعتبر مثله من الأعذار مسقطاً لإذنها‘‘. ( باب نكاح الرقيق: مطلب في حكم العزل ٣/ ١٧٦، ط: سعيد)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200671

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں