بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حمزہ رحمن نام رکھنے کا حکم


سوال

کیا حمزہ رحمن نام رکھنا درست ہے؟

جواب

’’حمزہ‘‘  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا کا نام ہے، جنگِ احد  میں وحشی نامی غلام کے ہاتھوں شہید ہوئے۔ اس نسبت سے یہ نام رکھنا بہت بہتر ہے۔  اس کے ساتھ رحمٰن کی نسبت لگانے کی درست صورت یہ ہے کہ یوں نام رکھا جائے "حمزۃ الرحمٰن" یعنی رحمٰن کا حمزہ، اس طرح یہ نام رکھنا درست ہو گا۔ لیکن اردو ترکیب اور ہمارے ہاں استعمال میں اس کا درست تلفظ نہیں کیا جائے گا، اس لیے صرف ’’حمزہ‘‘ یا ’’محمد حمزہ‘‘ یا ’’حمزہ عبدالرحمٰن‘‘ نام رکھنا بہترہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200731

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں