فتوی نمبر : 144001200267 سے متعلق سوال تھا. اکثر پیکٹوں پر حلال لکھا ہوتا ہے اور یہ لفظ بھی قرآنِ کریم میں ہے. تو اس کا وہی حکم ہو گا؟ اور کیا عربی جہاں لکھی ہو، جیسے امپورٹڈ یا ایکسپورٹ کرنے والی چیزوں پر، تو کیا حکم ہے؟ کیا نیت کا اعتبار نہیں ہو گا؟
صورتِ مسئولہ میں ایسے پیکٹ ایسی جگہ پھینکنا جہاں بے ادبی کا اندیشہ ہو اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔ فتاوی ہندیہ میں ہے:
’’إذا كتب اسمَ ’’فرعون‘‘ أو كتب ’’أبو جهل‘‘ على غرض، يكره أن يرموه إليه؛ لأن لتلك الحروف حرمةً، كذا في السراجية‘‘. (٥/ ٣٢٣، ط: رشيدية) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200866
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن