حرمین شریفین میں نماز باجماعت کے دوران بہت سے لوگ باہر صحن اور روڈ پر صفیں بنا لیتے ہیں، معلوم یہ کرنا ہے کہ ان کی نماز کے صحیح ہونے کے لیے کیا اتصال ضروری ہے؟ اتصال سے کیا مراد ہے؟
جماعت کے ساتھ نماز کے صحیح ہونے کے لیے صفوں کا متصل ہوناضروری ہے، صفوں کے اتصال کے بغیر امام کی اقتدا صحیح نہیں ہوگی، حرمین میں بھی جو لوگ مسجد کی حدود کے باہر سڑک وغیرہ پر صفیں بنالیتے ہیں، ان کے لیے بھی صفوں کا اتصال ضروری ہے، اتصال سے مراد یہ ہے کہ درمیان میں کوئی عام راستہ یا دو صفوں کے بقدر فاصلہ نہ ہو، البتہ اگر دیوار حائل ہو اور امام کے انتقالات (ایک رکن سے دوسرے رکن کی طرف منتقل ہونے) سے مقتدی باخبر رہیں تو ان مقتدیوں کی نماز درست ہے، اور اگر امام کے رکوع وسجدوں میں بھی اشتباہ ہو تو درست نہیں۔ اور اگرمسجدِ حرام کی حدود کے اندر دو صفوں کے برابر یا اس سے زیادہ فاصلہ ہو تو نماز صحیح ہوجائے گی، البتہ بغیر عذر کے اتنا فاصلہ چھوڑنا درست نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143811200047
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن