بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ذو القعدة 1445ھ 16 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حرمین کے صحن اور باہر سڑکوں پر نماز پڑھنے کے لیے اتصالِ صفوف کا حکم


سوال

حرمین شریفین میں نماز باجماعت کے دوران بہت سے لوگ باہر صحن اور روڈ پر صفیں  بنا لیتے ہیں، معلوم یہ کرنا ہے کہ ان کی نماز کے صحیح ہونے کے لیے کیا اتصال ضروری ہے؟ اتصال سے کیا مراد ہے؟

جواب

جماعت کے ساتھ نماز کے صحیح ہونے کے لیے صفوں کا متصل ہوناضروری ہے،  صفوں کے اتصال کے بغیر امام کی اقتدا صحیح نہیں ہوگی،  حرمین میں بھی جو لوگ مسجد  کی حدود کے باہر سڑک وغیرہ پر صفیں بنالیتے ہیں، ان کے لیے بھی صفوں کا اتصال ضروری ہے،  اتصال سے مراد یہ ہے کہ درمیان میں کوئی عام راستہ یا دو صفوں کے بقدر فاصلہ  نہ ہو، البتہ اگر دیوار حائل ہو  اور امام کے انتقالات (ایک رکن سے دوسرے رکن کی طرف منتقل ہونے) سے مقتدی باخبر رہیں تو ان مقتدیوں کی نماز درست ہے، اور اگر امام کے رکوع وسجدوں میں بھی اشتباہ ہو تو  درست نہیں۔ اور اگرمسجدِ حرام کی حدود کے اندر  دو صفوں کے برابر یا اس سے زیادہ فاصلہ ہو تو نماز صحیح ہوجائے گی، البتہ بغیر عذر کے اتنا فاصلہ چھوڑنا درست نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 143811200047

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں