کیا فرماتے ہیں علمائے دین مندرجہ ذیل مسئلے کے بارے میں۱۔ حرم کی حدود کہاں تک ہیں، جہاں ایک نماز کی بجائے ایک لاکھ نماز کا ثواب ملتا ہے، چار دیواری حرم یا جہاں تک امام کی آواز بذریعہ سپیکر جائے، یا حجاج کے رہائشی مکانات تک یا مکہ معظمہ کی شہری حدود حدودکمیٹی تک۔شکریہ
مکہ مکرمہ کے چاروں طرف کچھ دور تک کی زمین حرم کہلاتی ہے،اس کی حدود پر موجودہ زمانے میں نشانات بھی لگے ہوئے ہیں۔
جدہ کی طرف مکہ مکرمہ سے دس میل کے فاصلے پر شمیسی تک،مدینہ کی جانب مکہ سے تین میل کے فاصلے پر تنعیم تک، یمن کی جہت میں سات میل کی مسافت پر اضاءۃ لبن تک، عراق کی سمت سات میل کی، جعرانہ کی طرف نو میل اور طائف کی طرف عرفہ تک سات میل کے فاصلے تک حدود حرم ہے۔
اس حدود کے اندر جس جگہ بھی نماز ادا کی جائے گی اس پر ایک لاکھ نمازوں کا ثواب ملے گا۔ البتہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے پر اجر و ثواب میں اضافہ ہو جاتا ہے اور جتنی بڑی جماعت کے ساتھ نماز پڑھی جائے گی اتنا ہی ثواب میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔فقط واللہ اعلم۔
فتوی نمبر : 143512200008
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن