بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حرام مال اپنے استعمال میں لانا جائز نہیں


سوال

ایک شخص نے  3400$ کی ایک کار خریدی جس میں سے 2800$ حرام رقم تھی، جب کہ  600$ حلال رقم تھی، اس گاڑی کا ایکسیڈینٹ ہوگیا ہے، جس کے نتیجہ میں وہ ختم ہوگئی ہے،   صرف اس کے چار ٹائر بچے ہیں جس کی قیمت  300$ ہے، اب کیا یہ شخص مذکورہ ٹائر 300$  میں فروخت کرکے 300$ اپنے پاس رکھ سکتا ہے؟ اور کیا یہ رقم اس کے  لیے  حلال ہوگی؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں   اگر مذکورہ شخص زکات کا مستحق نہیں تھا تو  اس کے لیے حرام رقم لینا اور استعمال کرنا جائز نہیں تھا، لہٰذا مذکورہ  گاڑی  کی کل قیمت  میں حلال  و  حرام رقم کا تناسب نکال لیا جائے، پس 300 $ میں سے تناسب کے اعتبار سے جتنی رقم حلال کی بنتی ہو اتنی رقم کا استعمال مذکورہ شخص کے لیے جائز ہوگا، اور بقیہ رقم ثواب کی نیت کے بغیر صدقہ کر نا ہوگی۔ 

نیز  2800 $   کی حرام رقم اپنے استعمال میں لانے کی وجہ سے فوری طور پر  سچے دل سے توبہ  و استغفار لازم ہے، اور جلد از جلد 2800$  یکمشت یا تھوڑے  تھوڑے کرکے صدقہ کردینا  چاہیے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200690

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں