بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حرام اجزاء والے چاکلیٹ غیرمسلم کو دینے کاحکم


سوال

ہمارے ہاں غلطی سے ایک چاکلیٹ کا ڈبہ آگیا جس میں حرام اجزاء بھی ملےہوئےہیں،  یہ چاکلیٹ پھینک دیں یا غیر مسلم دوستوں کو  دے سکتا ہوں؟

جواب

ایسی  چاکلیٹ  جس میں کچھ اجزاء حرام  ہوں ، جہاں سے وہ آئی ہے اگر وہاں واپس ہوسکتی ہو، (مثلاً: کسی دکان، اسٹور یا کمپنی سے خریدی ہے) تو اسے واپس کردیا جائے، اور جو رقم دے کر خریدی تھی وہ واپس لے لی جائے، اگر یہ ممکن نہ ہو تو اسے ضائع کرنے کے  بجائے غیر مسلم کو دے دیا جائے ،ہاں اگر سارے ہی اجزاء حرام ہیں تو پھر اسے ضائع کردیا جائے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201131

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں