بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حرام اجزاء والی اشیاء غیرمسلم کو فروخت کرنا


سوال

عبد اللہ نے کوریا میں مسلمانوں کی سہولت کے لیے دوکان کھولی ہے ،  چوں کہ یہاں مسلمانوں کی آبادی بہت کم ہے، کیا عبد للہ کے لیے غیر مسلموں کو ایسی اشیاء کی فروخت جائز ہے اور اس کا منافع حلال ہے جن میں حرام اشیاء کسی نہ کسی درجے میں موجود ہوں، جیسا کہ دہی ، چپس وغیرہ؟

جواب

کسی مسلمان کے لیے حرام اشیاء یا حرام اجزاء پر مشتمل اشیاء فروخت کرنا جائز نہیں خواہ خریدار غیر مسلم ہو، اور اس سے حاصل شدہ نفع بھی حلال نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200913

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں