زید نے عمرپرموٹرسایکل فروخت کیا اورعمرنے دوسرے پرفروخت کیا ،اب زیدکو معلومات ہوئی کہ عمرکے اکثرآمدنی حرام ہے :یعنی رشوت اورچوری سےہے۔ اب دریافت طلب امریہ ہے کہ زید عمرسے ابھی تک پیسے نہیں لیا ،لیکن وہ اب چاہتاہے کہ اپنی پیسے لے لیں ۔ توشرعاً کیساہےزیداپنی پیسےلےسکتاہے یانہیں ؟ اگرنہیں لے سکتاہے توزید کیلئے شرعاً کیاحکم ہے ؟
ضابطہ یہ ہے کہ حرام کمانے والے شخص کے ہاتھ کوئی چیز فروخت کرنا جائز ہے مگر مال حرام سے قیمت وصول کرنا جائز نہیں، بلکہ خریدار سے حلال مال کا مطالبہ کیا جائے۔ یہ حکم اس وقت ہے کہ جب بیچنے والے کو پہلے سے معلوم ہو کہ خریدار کی کل یا اکثر آمدن حرام ہے، اور اگر لاعلمی میں اس کے ہاتھ کوئی چیز فروخت کردی تو اس کی قیمت لینا جائز ہے۔ صورت مسولہ میں چونکہ زید کو عمر کی آمدن کے حرام ہونے کا بعد میں علم ہوا ہے اس لیئے اب اس سے قیمت وصول کرسکتا ہے۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143706200006
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن