بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حدیث لولاک لماخلقت الافلاک کی تحقیق


سوال

کیا حدیث "لولاک لما خلقت الافلاک" سند اور متن کے اعتبار سے درست ہے؟ وضاحت درکار ہے.

جواب

حدیث "لولاک لماخلقت الافلاک" ان الفاظ کے ساتھ محدثین کے نزدیک ثابت نہیں، البتہ ملاعلی قاری رحمہ اللہ ودیگر محدثین معنی کے اعتبار سے اسے درست قرار دیتے ہیں اور اس حوالے سے حضرت ابن عباس، حضرت عمر، حضرت سلمان رضی اللہ عنہم سے مرفوع روایات اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا ایک اثر بھی پیش کرتے ہیں.

محدث العصر حضرت مولانا سید محمد یوسف بنوری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر ایک مختصر لیکن محقق مضمون لکھا تھا جو جامعہ کے ترجمان ماہنامہ "بینات "کے جمادی الاولی 1438ھ کے شمارے میں شائع ہوا ہے، لنک کے ذریعے جامعہ کی ویب سائٹ پر ملاحظہ فرمائیں: http://www.banuri.edu.pk/monthly-articles/1438/5/41

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143806200002

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں