بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حد رجم کا ثبوت


سوال

کیا رجم کی آیت قرآنِ مجید میں نازل ہوئی تھی؟  یا یہ تورات کا حکم ہے جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے برقرار رکھاہے؟  یا یہ سنتِ متواترہ سے ثابت ہے؟ 

جواب

صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی  عنہما سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ نے ارشاد فرمایا: 

’’اللہ سبحانہ و تعالی نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حق کے ساتھ  مبعوث کیا اور ان پر کتاب نازل فرمائی اور اللہ تعالی نے جو نازل کیا اس میں رجم کی آیت بھی تھی، جسے ہم نے پڑھا، سمجھا اور یاد کیا،   رسول اللہ  صلی اللہ علیہ  وسلم نے رجم کیا،  اور آپ کے بعد ہم نے بھی رجم کیا، مجھے خدشہ ہے کہ کچھ عرصہ  گزرنے کے بعد کوئی کہنے والا یہ نہ کہنے لگے: 

اللہ کی قسم ہم تو  کتاب اللہ میں رجم کی آیت نہیں پاتے، تو اللہ کا نازل کردہ فریضہ ترک کرنے کی وجہ سےوہ گم راہ ہو جائیں گے، اور شادی شدہ  مرد اور عورت  کو زنا کرنے پر گواہ  ثابت ہو جانے یا حمل ظاہر ہوجانے یا اقرار پر رجم کرنا کتاب  اللہ میں حق ہے ‘‘. (صحیح  بخاری، رقم الحدیث:  6830 ، صحیحمسلم، رقم الحدیث: 1691 )

سنن ابو داود کی روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں:

’’اللہ کی قسم!  اگر لوگ یہ نہ کہیں کہ عمر نے کتاب  اللہ میں اضافہ کردیاتو میں اسے لکھ دیتا‘‘۔ (سنن ابو داود ، رقم الحدیث:  4418 )

اس بنا پر علمائے اصول نے لکھا ہے کہ رجم کی آیت کی صرف تلاوت منسوخ ہے، اس کا حکم برقرار ہے۔ 

"وَالنَّسْخُ قَدْ یَکُوْنُ فِي التِّلَاَوَة مَعَ بَقَاءِ الْحُکُم". (أحكام القرآن للجصاص: ١/ ٦٧) 

نیز رجم کے متعلق تقریباً باون صحابہ سے منقول روایات ہیں جو کہ معنوی تواتر ہے۔(تکملہ فتح الملہم)

خلاصہ یہ کہ رجم کی سزا قرآن اور سنتِ متواترہ دونوں سے ثابت ہے، نیز قرآنِ مجید میں جہاں رجم کے حکم کے حوالے سے یہودیوں کی تورات میں تحریف کا ذکر اور ان کی مذمت ہے، وہیں اللہ پاک نے اسے حکمِ خداوندی سے تعبیر فرمایاہے، اور جس حکم کو  باری تعالیٰ خود قرآنِ مجید میں ’’حکم اللہ‘‘ فرمائیں، اس کے بارے میں بجا طور پر کہا جاسکتاہے کہ یہ حکم قرآنِ مجید میں اب بھی مذکور ہے، کیوں کہ شرائعِ من قبلنا کا نسخ اگر نص میں موجود نہ ہو تو وہ بھی حجت ہوتے ہیں، جب قرآنِ مجید میں اس کے ذکر کے بعد  اسے منسوخ نہیں کیا گیا، بلکہ حکم اللہ سے تعبیر فرمایا گیا تو معلوم ہوا کہ رجم کا حکم قرآنِ مجید، سنتِ متواترہ اور شرائع من قبلنا تمام ادلہ سے ثابت ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200825

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں