بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حجامہ کن تاریخوں میں کروانا چاہیے ؟


سوال

"حجامہ" کن دنوں میں کروانا چاہیے؟ چاند کی 15۔19 اور 21 یا اس کے علاوہ میں حجامہ کرسکتے ہیں؟

جواب

''حجامہ'' یعنی پچھنے لگوانا ایک طریقہ علاج ہے، جسے بعض اوقات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی بطورِ علاج کے اختیارفرمایاتھا۔کئی احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ علاج ثابت ہے۔بخاری ومسلم کی حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سب سے بہترین علاج قراردیاہے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو بھی اس کی ترغیب دی ہے۔ترمذی شریف کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاند کی  21،19،17 تاریخوں کو پچھنےلگوانے کے لیے سب سے بہترقراردیاہے، اِن توا ریخ میں خون کا جوش، اعتدال پر ہونے کی بنا پر جسم کو زیادہ فائدہ ہو گا ۔ان تاریخوں کے علاوہ دیگر تاریخوں میں بھی بوقتِ ضرورت حجامہ کروایاجاسکتاہے،امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ تعالی ضرورت کے وقت کبھی بھی پچھنا لگوالیتے تھے۔

مذکورہ تفصیل سے معلوم ہوا کہ چاند کی 17، 19، 21 تاریخوں میں پچنے لگوانا بہتر ہے، لیکن دیگر تاریخوں میں بھی لگواسکتے ہیں، خصوصاً جب کہ ضرورت ہو۔

ترمذی  شریف کی روایت میں ہے :

''حضرت عبد اللہ بن عباسؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: بہترین دن جن میں تم حجامہ لگواتے ہو، وہ (قمری مہینے کے) سترہویں، انیسویں اور اکیسویں دن ہیں''۔

زادالمعاد میں علامہ ابن قیم رحمہ اللہ لکھتے ہیں:

''وهذه الأحاديث موافقة لما أجمع عليه الأطباء أن الحجامة في النصف الثاني وما يليه من الربع الثالث من أرباعه أنفع من أوله وآخره، وإذا استعملت عند الحاجة إليها نفعت أي وقت كان من أول الشهر وآخره .قال الخلال: أخبرني عصمة بن عصام قال: حدثنا حنبل قال: كان أبو عبد الله أحمد بن حنبل يحتجم أي وقت هاج به الدم وأي ساعة كانت. '' (4/53بیروت)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200746

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں