بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شق قمر کے حوالے سے حبیب بن مالک کا قصہ


سوال

درج ذیل تحریر کا کسی معروف اور مستند، یا صحاح ستہ میں سے  حوالہ درکار ہے :

ان کا نام حبیب بن مالک تھا، اور وہ یمن کے بہت بڑے سردار تھے، ابوجہل نے پیغام بھیجا کہ حبیب محمد (ﷺ) نے فلاں تاریخ کو چاند کے دو ٹکڑے کرنے ہیں۔ تم یہاں آ جاؤ، اور چاند کو دیکھنا کہ وہ دو ٹوٹے ہوتا ہے یا نہیں۔ چنانچہ حبیب بن مالک نے رخت سفر باندھا اور کوہ ابو قیس پر پہنچ گئے، جہاں کفار نے مطالبہ کر دیا تھا کہ آسمانی معجزہ یہاں دکھاؤ یا چاند کو دو ٹکڑے کرو ... میرے آقا حضرت محمّد مصطفٰی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم تشریف لائے، چاند کو دو ٹکڑے کیا، اور واپس تشریف لے گئے۔ خصایص الکبری میں موجود ہے کہ ڈیڑھ گھنٹہ تک چاند دو ٹکڑے رہا ... حیبیب بن مالک یہ دیکھ کر حضور اکرم حضرت محمّد مصطفٰی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم کے پاس تشریف لے آئے اور بولے : "یہ سب ٹھیک ہے لیکن بتائیں میرے دل کو کیا دکھ ہے ...؟" آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم نے فرمایا : " تیری ایک ہی بیٹی ہے، جس کا نام سطیحہ ہے، وہ اندھی، لولی، لنگڑی، بہری اور گونگی ہے۔ تجھے اسکا دکھ اندر سے کھائے جا رہا ہے۔ جاؤ اللہ تعالی نے اس کو شفاء دے دی ہے ..." حبیب یہ سنتے ہی دوڑ کر اپنے گھر آئے تو انکی بیٹی سطیحہ نے کلمہ پڑھتے دروازہ کھولا، حبیب نے پوچھا کہ : " سطیحہ_تجھے_یہ_کلمہ_کس_نے_سکھایا ...؟ " تو اس نے حضور اکرم حضرت محمّد مصطفٰی صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا سارا حلیہ بتایا اور بولی : " اے ابا وہ آئے، مجھے زیارت بخشی اور دعا فرمائی، اور مجھے کلمہ طیبہ بھی پڑھا گئے ... " حبیب واپس گئے اور کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گئے، اور نہ صرف مسلمان ہوئے، بلکہ اسلام کی خدمت میں بھی پیش پیش رہے ...

(بحوالہ معجزات مصطفےصلو علی الحبیب صلی اللہ تعالی علی محمدﷺ )

جواب

رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزہ شق قمر کا تذکرہ کئی کتب میں موجود ہے،  لیکن مذکورہ حبیب بن مالک کا قصہ ہمیں حدیث ، تاریخ وسیرت کی کسی مستند کتاب میں نہیں مل سکا ، سائل نے جو حوالہ ذکر کیا ہے اس میں یہ روایت موجود ہے ،لیکن  کسی سند وحوالے کے بغیر ہے،  اس لیے اسے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرکے بیان کرنا درست نہیں ۔  فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144103200356

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں