بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حاملہ عورت کو قتل کیا گیا تو کیا حمل کی دیت لازم ہے؟


سوال

حاملہ عورت کو اگر قتل کیا جائے تو دیت ایک آئے گی یا دو ؟ یعنی بچے کی دیت بھی دینی ہوگی؟

جواب

حاملہ عورت قاتلانہ حملہ میں ماری گئی تو اس کی دیت تو لازم ہے، حمل کی دیت میں تین صورتیں ہیں:

(۱)ماں کے مرنے کے بعد بچہ زندہ حالت میں پیدا ہوا اور مرگیا تو اس کی دیت بھی لازم ہے۔

(۲)ماں کے مرنے کے بعد بچہ مردہ حالت میں پیدا ہوا تو اس کی دیت لازم نہیں۔

(۳)بچہ مردہ حالت میں پیدا ہوا اور اس کے بعد ماں مری تو بچہ میں ’’غرہ‘‘ لازم ہے، جس  کی مقدار  پانچ سو درہم (یعنی 131.25 تولہ چاندی)ہے۔

الفتاوى الهندية - (۶ / ۳۴):
"إنْ أَلْقَتْ مَيِّتًا ثُمَّ مَاتَتْ الْأُمُّ؛ فَعَلَيْهِ دِيَةٌ بِقَتْلِ الْأُمِّ، وَغُرَّةٌ بِإِلْقَائِهَا، وَإِنْ مَاتَتْ الْأُمُّ مِنْ الضَّرْبَةِ؛ ثُمَّ خَرَجَ الْجَنِينُ بَعْدَ ذَلِكَ حَيًّا، ثُمَّ مَاتَ فَعَلَيْهِ دِيَةٌ فِي الْأُمِّ، وَدِيَةٌ فِي الْجَنِينِ، وَإِنْ مَاتَتْ ثُمَّ أَلْقَتْ مَيِّتًا فَعَلَيْهِ دِيَةٌ فِي الْأُمِّ، وَلَا شَيْءَ فِي الْجَنِينِ، كَذَا فِي الْهِدَايَةِ". (کتاب الجنایات، الباب العاشر في الجنین، ط:رشیدیة)

الدر المختار شرح تنوير الأبصار في فقه مذهب الإمام أبي حنيفة - (6 / 588):
" ( غرة ) غرة الشهر أوله وهذه أول مقادير الدية ( نصف عشر الدية ) أي دية الرجل لو كان الجنين ذكراً وعشر دية المرأة لو أنثى وكل منهما خمسمائة درهم ( في سنة )".

(کتاب الدیات، فصل في الجنین، ط:سعید)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201624

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں