کیا ایام کے دوران خواتین قرآن کی تفسیر یا احادیث پڑھ سکتی ہیں؟ اس صورت میں قرآن کریم کو ہاتھ کیسے لگائیں؟
ایامِ حیض میں قرآن کریم کا چھونا ممنوع اور حرام ہے ۔ البتہ قرآن کریم کے سوا دوسری کتابیں، جیسے : وہ کتبِ تفاسیر جن میں تفسیر غالب ہو ،کتبِ احادیث،اور کتبِ فقہ وغیرہ کو چھونا اور پڑھنا جائز ہے، لیکن ان کتابوں میں بھی جہاں آیت لکھی ہو وہاں ہاتھ لگانا جائز نہیں ۔ '' فتاوی شامی'' میں ہے:
''وقد جوّز أصحابنا مس كتب التفسير للمحدث ولم يفصلوا بين كون الأكثر تفسيراً أو قرآناً، ولو قيل به اعتباراً للغالب لكان حسناً''۔(1/177۔دارالفکر)
''مراقی الفلاح'' میں ہے:
''قوله : ( إلا التفسير ) في الأشباه: وقد جوّز بعض أصحابنا مسّ كتب التفسير للمحدث ولم يفصلوا بين كون الأكثر تفسيراً أو قرآناً، ولو قيل به اعتباراً للغالب لكان حسناً۔ وفي الجوهرة: كتب التفسير وغيرها لا يجوز مس مواضع القرآن منها وله أن يمس غيرها''۔(1/95)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908201123
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن